ریاض مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے

گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ریاض مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے

گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک طرف ریاض میں خلیجی سرپرستی میں یمنی فریقوں کے درمیان منعقدہ مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت اور اتفاق رائے دیکھنے کو ملا ہے اور دوسرے طرف یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹم لینڈرکنگ نے یمن کے منظر نامے کو فیصلہ کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے امید اور موقع کا احساس ہو رہا ہے۔

الشرق الاوسط کو ایک بیان میں لینڈرکنگ نے کہا ہے کہ اگر یمنی فریقین آخر میں ملاقات کرتے ہیں تو یمنی بات چیت جنگ بندی سے مستقل جنگ کے خاتمہ کی طرف بڑھ جائے گی اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ جنگ بندی کے تازہ ترین اعلان سے یہاں جمع ہونے کو تقویت ملی ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]