کیو کے قریب بڑے پیمانے پر قتل وغارت گری سے امن مذاکرات ہوا پیچیدہ

صدر زیلنسکی کو کل کیو کے قریب بوچا کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر زیلنسکی کو کل کیو کے قریب بوچا کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کیو کے قریب بڑے پیمانے پر قتل وغارت گری سے امن مذاکرات ہوا پیچیدہ

صدر زیلنسکی کو کل کیو کے قریب بوچا کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر زیلنسکی کو کل کیو کے قریب بوچا کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کل اعلان کیا ہے کہ بوچا میں عام شہریوں کے قتل عام سے ان کے ملک کے لیے روس کے ساتھ مذاکرات کرنا مشکل ہو جائے گے اور زیلنسکی نے یہ اعلان کیو کے مضافات میں واقع بوچا قصبے میں قومی ٹیلی ویژن پر بات کرتے ہوئے کیا ہے جہاں یوکرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کی بندھی ہوئی لاشیں ملی ہیں جنہیں قریب سے گولی ماری گئی ہے اور اسی کے ساتھ ایک اجتماعی قبر ملی ہے اور بھی اس کے علاوہ دلائل ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ان زمینوں پر قتل عام کیا گیا ہے جنہیں روسی افواج سے دوبارہ حاصل کیا گیا ہے لیکن ماسکو نے یوکرائنی رپورٹس کو ایک کھیل قرار دیا جس کا مقصد اسے بدنام کرنا ہے۔

امریکی صدر جو بائڈن کا کہنا ہے کہ روس نے بوچا شہر میں جنگ کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور ساتھ ہی روس پر مزید پابندیاں لگانے کے علاوہ جوابدہی کا بھی وعدہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]