تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے
TT

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے
کل تہران نے ویانا جوہری مذاکرات میں بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے یورپی ثالث کے ذریعے تجاویز کا جواب دینے میں واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے جبکہ ابراہیم رئیسی کی حکومت کو پارلیمنٹ میں اپنے قدامت پسند اتحادیوں کی جانب سے سرخ لکیروں کی رعایت نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا ہے کہ واشنگٹن مذاکرات کو طول دینے کا ذمہ دار ہے اور انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ اگر ویانا مذاکرات میں کوئی وقفہ ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی فریق نے اپنے مطالبات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]