تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے
TT

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے

تہران نے سرخ لکیروں سے متعلق اندرونی اختلاف کے درمیان واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے
کل تہران نے ویانا جوہری مذاکرات میں بقایا مسائل کو حل کرنے کے لیے یورپی ثالث کے ذریعے تجاویز کا جواب دینے میں واشنگٹن کی سست روی پر نشانہ سادھا ہے جبکہ ابراہیم رئیسی کی حکومت کو پارلیمنٹ میں اپنے قدامت پسند اتحادیوں کی جانب سے سرخ لکیروں کی رعایت نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا ہے کہ واشنگٹن مذاکرات کو طول دینے کا ذمہ دار ہے اور انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ اگر ویانا مذاکرات میں کوئی وقفہ ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی فریق نے اپنے مطالبات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]