غنوشی آج تیونس کی عدلیہ کے سامنے ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں پیش ہوئے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3574311/%D8%BA%D9%86%D9%88%D8%B4%DB%8C-%D8%A2%D8%AC-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%84%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D8%B4
غنوشی آج تیونس کی عدلیہ کے سامنے ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں پیش ہوئے ہیں
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کی تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد غنوشی اور ایوان نمائندگان کے دوسرے ڈپٹی اسپیکر طارق الفتیتی ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں آج منگل کو تیونس کے دارالحکومت میں پہلی عدالت کے پبلک پراسیکیوشن کے سامنے پیش ہوں گے اور یہ گزشتہ بدھ کو پارلیمنٹ کے منعقدہ ایک فرضی اجلاس کے پس منظر میں ہوا ہے جبکہ صدر جمہوریہ قیس سعید نے پچھلے سال کے موسم گرما سے مقننہ کے کام کو منجمد کر رکھا ہے۔
غنوشی کی قیادت میں نہضہ تحریک کے مستعفی رہنما سمیر دلاؤ نے کہا ہے کہ پراسیکیوشن سے متعلقہ پارلیمنٹیرینز کی تعداد اب تک 121 تک پہنچ گئی ہے اور انہوں نے اشارہ بھی کیا ہے کہ انہیں ضابطہ فوجداری کے باب 72 کے تحت تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایسے حملے کے مرتکب کو موت کی سزا دی جائے گی جس کا مقصد ریاست کے جسم کو تبدیل کرنا، یا آبادی کو ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر حملہ کرنا اور تیونس کی سرزمین میں ہنگامہ آرائی، قتل اور لوٹ مار کو ہوا دینا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)