غنوشی آج تیونس کی عدلیہ کے سامنے ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں پیش ہوئے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

غنوشی آج تیونس کی عدلیہ کے سامنے ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں پیش ہوئے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کی تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد غنوشی اور ایوان نمائندگان کے دوسرے ڈپٹی اسپیکر طارق الفتیتی ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں آج منگل کو تیونس کے دارالحکومت میں پہلی عدالت کے پبلک پراسیکیوشن کے سامنے پیش ہوں گے اور یہ گزشتہ بدھ کو پارلیمنٹ کے منعقدہ ایک فرضی اجلاس کے پس منظر میں ہوا ہے جبکہ صدر جمہوریہ قیس سعید نے پچھلے سال کے موسم گرما سے مقننہ کے کام کو منجمد کر رکھا ہے۔

غنوشی کی قیادت میں نہضہ تحریک کے مستعفی رہنما سمیر دلاؤ نے کہا ہے کہ پراسیکیوشن سے متعلقہ پارلیمنٹیرینز کی تعداد اب تک 121 تک پہنچ گئی ہے اور انہوں نے اشارہ بھی کیا ہے کہ انہیں ضابطہ فوجداری کے باب 72 کے تحت تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایسے حملے کے مرتکب کو موت کی سزا دی جائے گی جس کا مقصد ریاست کے جسم کو تبدیل کرنا، یا آبادی کو ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر حملہ کرنا اور تیونس کی سرزمین میں ہنگامہ آرائی، قتل اور لوٹ مار کو ہوا دینا ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]