ماسکو اور مغرب کے درمیان سفارت خانوں کی جنگ ہوئی شروع

بوچا میں ٹینکوں کے قتل عام کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
بوچا میں ٹینکوں کے قتل عام کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ماسکو اور مغرب کے درمیان سفارت خانوں کی جنگ ہوئی شروع

بوچا میں ٹینکوں کے قتل عام کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
بوچا میں ٹینکوں کے قتل عام کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل (منگل) مغرب نے یوکرین میں جنگ کے پس منظر میں روس کے خلاف اپنے اقدامات میں اضافہ کیا ہے کیونکہ کئی یورپی ممالک نے درجنوں روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کے بارے ماسکو نے بھی جوابی کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔

کل لٹویا اور ایسٹونیا نے بھی سفارتخانوں کی جنگ میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے دو روسی قونصل خانے بند کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے اور وہاں کے عملے سے ملک چھوڑنے کو کہا ہے اور سلووینیا نے بھی یوکرین کے شہر بوچا میں روسی افواج کے انخلاء کے بعد کئی لاشیں ملنے کے بعد اپنے احتجاج اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے 33 روسی سفارت کاروں کو نکالنے کا اعلان کیا ہے اور اسی طرح لتھوانیا نے بھی روسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 05 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15834]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]