جنجوید کمانڈر نے فوجداری عدالت کے سامنے اعتراف جرم نہیں کیا

جنجوید کمانڈر نے فوجداری عدالت کے سامنے اعتراف جرم نہیں کیا
TT

جنجوید کمانڈر نے فوجداری عدالت کے سامنے اعتراف جرم نہیں کیا

جنجوید کمانڈر نے فوجداری عدالت کے سامنے اعتراف جرم نہیں کیا
علی محمد علی عبد الرحمٰن (علی کشیب) جنہیں دارفر میں جنجوید کے رہنما کے طور پر بیان کیا جاتا ہے ان کے مقدمے کی سماعت کل لاہائي میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فرسٹ انسٹینس چیمبر کے سامنے شروع ہوئی ہے اور اگست 2003 اور اپریل 2004 کے درمیان دارفور میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے سلسلہ میں ان کے خلاف کم از کم 31 الزامات لگائے گئے ہیں۔

علی کشیب نے جنگی جرائم سے متعلق تمام الزامات کا اعتراف نہیں کیا اور کہا کہ وہ تمام الزامات سے بری ہیں۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے مقدمے کی سماعت کے دن کو ان لوگوں کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے جو سوڈان میں تقریباً دو دہائیوں سے انصاف کے منتظر ہیں اور ان کے انتظار کو روزے سے تشبیہ دیا ہے اور خان نے رمضان کے مہینے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہ ٹرائل دنیا بھر کے لاکھوں سوڈانی باشندوں کے لیے ایک قسم کا ناشتہ ہے جو اس دن کے لیے ترس رہے تھے۔(۔۔۔)

بدھ 05 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15834]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]