کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا
TT

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا
امریکی "نیو لائنز" ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2021 کے دوران مشرق وسطیٰ میں منشیات کیپٹاگون گولیوں کی تجارت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کی مالیت 5.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور اس میں شامی صدر بشار الاسد کے خاندان، اعلیٰ حکام، ان کی انتظامیہ کے اراکین اور لبنانی "حزب اللہ" کا کیپٹاگون کی تیاری اور اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیا گیا ہے اور واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ جس کی ایک کاپی فرانسیسی پریس ایجنسی نے بھی دیکھی ہے خطے میں کیپٹاگون کی صنعت میں تیزی کے اثرات کی ایک پریشان کن تصویر ہے اور محققین کیرولین روز اور الیگزینڈر سوڈر ہولم کے ذریعہ تیار کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیپٹاگون کی تجارت مشرق وسطیٰ اور بحیرہ روم کے خطے میں ایک غیر قانونی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت بن چکی ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 05 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15834]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]