کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا
TT

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا

کیپٹاگون ایک تجارت ہے جس میں 5.7 بلین ڈالر کا فائدہ ہوا
امریکی "نیو لائنز" ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2021 کے دوران مشرق وسطیٰ میں منشیات کیپٹاگون گولیوں کی تجارت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کی مالیت 5.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور اس میں شامی صدر بشار الاسد کے خاندان، اعلیٰ حکام، ان کی انتظامیہ کے اراکین اور لبنانی "حزب اللہ" کا کیپٹاگون کی تیاری اور اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیا گیا ہے اور واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ جس کی ایک کاپی فرانسیسی پریس ایجنسی نے بھی دیکھی ہے خطے میں کیپٹاگون کی صنعت میں تیزی کے اثرات کی ایک پریشان کن تصویر ہے اور محققین کیرولین روز اور الیگزینڈر سوڈر ہولم کے ذریعہ تیار کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیپٹاگون کی تجارت مشرق وسطیٰ اور بحیرہ روم کے خطے میں ایک غیر قانونی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت بن چکی ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 05 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15834]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]