یمن کے حل کے لیے ریاض مذاکرات میں ایک روڈ میپ بنایا گیا ہے

گزشتہ روز ریاض میں تعاون کونسل کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یمن میں خلیجی سفیر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز ریاض میں تعاون کونسل کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یمن میں خلیجی سفیر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

یمن کے حل کے لیے ریاض مذاکرات میں ایک روڈ میپ بنایا گیا ہے

گزشتہ روز ریاض میں تعاون کونسل کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یمن میں خلیجی سفیر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز ریاض میں تعاون کونسل کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یمن میں خلیجی سفیر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمن میں خلیج تعاون کونسل کے سفیر سرحان بن کروز المنیخر نے گزشتہ روز ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کے ہال سے متصل میڈیا سنٹر میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہر کوئی بغیر کسی استثناء کے اپنی وطن کو ایک مستحکم اور خوشحال یمن کی طرف منتقل کرنے پر راضی ہیں اور ہم کامیاب مذاکرات کے ساتویں دن کا جشن منا رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہر کوئی پر امید ہے اور خوف کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور یمنی عوام ان مذاکرات میں اپنے نمائندوں سے امیدیں وابستہ کر رہے ہیں اور انہوں نے ایک ایسا نقشہ بنانا شروع کر دیا ہے جو انہیں موجودہ صورتحال سے محفوظ اور خوشحالی کی طرف لے جائے گا اور یمن کو تعاون کونسل میں اپنے بھائیوں کی طرف سے ہر طرح کی حمایت حاصل ہوگی۔(۔۔۔)

بدھ 05 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15834]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]