ریاض مذاکرات صدارتی کونسل اور ایک نئے یمنی مرحلہ کے ساتھ ہوا اختتام

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کل یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کل یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

ریاض مذاکرات صدارتی کونسل اور ایک نئے یمنی مرحلہ کے ساتھ ہوا اختتام

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کل یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کل یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
ریاض - یمن مذاکرات کل اختتام پذیر ہوا ہے جس میں یمن کے لیے ایک نئے صفحے کا آغاز ہوا ہے اور ساتھ ہی یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے خلیج کی سرپرستی میں یمن فریقوں کے لئے مشاورتی اجلاس کے آخری دن کے انعقاد کی توقع کی ہے تاکہ یمنی قانونی حیثیت میں اصلاحات کے سلسلے میں اعلان کیا جائے جن میں سر فہرست صدارتی کونسل کو اپنے مکمل اختیارات دینا ہے۔

اس جدید کونسل کی سربراہی ڈاکٹر رشاد العلیمی کر رہے ہیں جس میں یمن کی مختلف سیاسی قوتوں کے سات ارکان شامل ہیں اور وہ سلطان العرادہ، طارق صالح، عبد الرحمٰن ابو زرعہ، عثمان مجلی، عیدوروس الزبیدی، فرج البحسنی اور عبد اللہ باوزیر ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]