سعودی عرب نے لبنان میں اپنے سفیر کی واپسی کا کیا اعلان

سعودی عرب نے لبنان میں اپنے سفیر کی واپسی کا کیا اعلان
TT

سعودی عرب نے لبنان میں اپنے سفیر کی واپسی کا کیا اعلان

سعودی عرب نے لبنان میں اپنے سفیر کی واپسی کا کیا اعلان
گزشتہ روز سعودی وزارت خارجہ نے خادم حرمین شریفین کے سفیر کو گزشتہ سال اکتوبر کے آخر میں مشاورت کے لیے طلب کرنے کے بعد بیروت میں ان کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔

سعودی عرب کے ایک بیان کے مطابق یہ قدم لبنان کی اعتدال پسند قومی اور سیاسی قوتوں کے مطالبات اور لبنانی حکومت کی جانب سے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعاون کو بڑھانے اور خلیجی ریاستوں کو متاثر کرنے والی فوجی اور سیکورٹی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مطلوبہ اقدامات کرنے کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔
  
وزیر اعظم نجیب میقاتی نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ ہم سعودی عرب کی طرف سے لبنان میں اپنے سفیر کو واپس بھیجنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ لبنان کو اپنی عرب وابستگی پر فخر ہے اور وہ خلیجی ریاستوں کے ساتھ بہترین تعلقات کا پابند ہے اور ہو ہمارے لئے سپورٹ تھے اور رہیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]