پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون سینیٹ سے سپریم کورٹ میں ہوئیں داخل

کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون سینیٹ سے سپریم کورٹ میں ہوئیں داخل

کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طویل رسی کشی کے بعد امریکی سینیٹ نے کل سپریم کورٹ کے جسٹس کے عہدے کے لیے امریکی صدر کے نامزد امیدوار کیتنجی براؤن جیکسن کی منظوری دے دی ہے اور اس طرح اس عہدے تک پہنچنے والی افریقی نسل کی پہلی خاتون نے جج کے طور پر امریکی تاریخ میں اپنی شناخت بنائی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی نائب کملا ہیرس نے سیشن میں شرکت کی ہے اور اس میں اس کے تاریخی مضمرات کے واضح اشارے ہیں اور ہیرس نے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والی پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون کے طور پر اپنی تاریخ رقم کی ہے اور جیکسن کو ریپبلکنز کی طرف سے معمولی حمایت حاصل ہوئی ہے کیونکہ صرف 3 ریپبلکنز نے انہیں ووٹ دیا ہے جبکہ تمام ڈیموکریٹس نے ان کی حمایت کی اور اس طرح  دونوں جماعتوں کے درمیان گہرے اختلافات کے واضح اشارے ملے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]