پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون سینیٹ سے سپریم کورٹ میں ہوئیں داخل

کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون سینیٹ سے سپریم کورٹ میں ہوئیں داخل

کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
کیتنجی براؤن جیکسن کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طویل رسی کشی کے بعد امریکی سینیٹ نے کل سپریم کورٹ کے جسٹس کے عہدے کے لیے امریکی صدر کے نامزد امیدوار کیتنجی براؤن جیکسن کی منظوری دے دی ہے اور اس طرح اس عہدے تک پہنچنے والی افریقی نسل کی پہلی خاتون نے جج کے طور پر امریکی تاریخ میں اپنی شناخت بنائی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی نائب کملا ہیرس نے سیشن میں شرکت کی ہے اور اس میں اس کے تاریخی مضمرات کے واضح اشارے ہیں اور ہیرس نے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والی پہلی افریقی نژاد امریکی خاتون کے طور پر اپنی تاریخ رقم کی ہے اور جیکسن کو ریپبلکنز کی طرف سے معمولی حمایت حاصل ہوئی ہے کیونکہ صرف 3 ریپبلکنز نے انہیں ووٹ دیا ہے جبکہ تمام ڈیموکریٹس نے ان کی حمایت کی اور اس طرح  دونوں جماعتوں کے درمیان گہرے اختلافات کے واضح اشارے ملے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]