مشرقی شام میں ایرانی بمباری میں دو امریکی فوجی ہوئے زخمی

گزشتہ ماہ کی 25 تاریخ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی حمایت یافتہ "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کی ایک فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ماہ کی 25 تاریخ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی حمایت یافتہ "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کی ایک فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

مشرقی شام میں ایرانی بمباری میں دو امریکی فوجی ہوئے زخمی

گزشتہ ماہ کی 25 تاریخ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی حمایت یافتہ "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کی ایک فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ماہ کی 25 تاریخ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی حمایت یافتہ "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کی ایک فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
کل دو امریکی فوجی اس وقت زخمی ہوئے جب ایرانی دھڑوں نے شمال مشرقی شام میں داعش کے خلاف لڑنے والے بین الاقوامی اتحاد کے ایک اڈے پر بمباری کی۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ العمر میدان میں واقع اڈے کو دو راؤنڈ بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اتحادی افواج نے جواب میں عراقی سرحد کے قریب دیر الزور کے دیہی علاقوں میں المیادین صحرا کے اندر دو گولے فائر کیے ہیں اور امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکی فوجی میزائل حملے میں دو فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں اور حکام نے مزید کہا ہے کہ فوجیوں میں سے ایک کا پہلے ہی علاج ہو چکا ہے اور اسے ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے کے دماغی چوٹ کا پتہ لگانے کے لیے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]