مشرقی یوکرین کی جنگ کے لیے مغربی روس کی تیاری

کل برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کی یادگاری تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
کل برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کی یادگاری تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
TT

مشرقی یوکرین کی جنگ کے لیے مغربی روس کی تیاری

کل برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کی یادگاری تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
کل برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کی یادگاری تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
روس اور مغربی ممالک آنے والے دنوں اور ہفتوں میں مشرقی یوکرین میں لڑائیوں کا دائرہ وسیع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ کیو نے بہت دیر ہو جانے سے پہلے نیٹو سے اسے مزید ہتھیار فراہم کرنے کا مطالبہ دوبارہ کیا ہے۔

ڈونیٹسک کے علاقے میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے کل ماریوپول میں کارروائی کو وسعت دینے کا اعلان کیا گیا ہے اور ساتھ ہی مشرق کے متعدد علاقوں میں لڑائی کو حل کرنے کے لیے فوجی تیاریوں کے اشارے ملے ہیں اور برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے کہا ہے کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ یوکرین جنگ کے لیے ضروری ہتھیار حاصل کر لے گا اور سوال یہ ہے کہ کب؟ اور ساتھ ہی روس سے تیل اور گیس کی خریداری ختم کرنے کا مطالبہ کرنے پر اصرار کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 07 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 08  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15836]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]