ایرانی بمباری کے بعد شمال مشرقی شام میں ہوئے امریکی فوجی مشق

گزشتہ 25 مارچ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج اور "قسد" کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 25 مارچ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج اور "قسد" کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی بمباری کے بعد شمال مشرقی شام میں ہوئے امریکی فوجی مشق

گزشتہ 25 مارچ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج اور "قسد" کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 25 مارچ کو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج اور "قسد" کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکہ کی سربراہی میں بین الاقوامی اتحادی افواج نے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کے تعاون سے فرات کے مشرق میں العمر آئل فیلڈ کے آس پاس کے اتحادی اڈے پر فوجی مشقیں اور تربیت کی ہے اور یہ اڈے پر ہونے والے اس حملہ کے ایک دن بعد ہوا ہے جسے عراقی سرحد کے قریب شمال مشرقی شام میں ایرانی حملوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ (سینٹکوم) نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی صبح سویرے دیر الزور کے علاقے میں داعش مخالف اتحاد کے زیر استعمال اڈے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے میں چار امریکی فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]