مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
TT

مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے مدینہ منورہ میں مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع کا آغاز کیا ہے جو اسلام میں تعمیر کی جانے والی پہلی مسجد ہے اور اس منصوبے کا نام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام پر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

مسجد قبا کی توسیع اور ارد گرد کے علاقے کو ترقی دینے کے شاہ سلمان کے منصوبے کا مقصد مسجد کے کل رقبے کو 50,000 مربع میٹر تک بڑھانا ہے جو اس کے موجودہ رقبے سے 10 گنا زیادہ ہے اور اس میں 66,000 نمازیوں کی گنجائش ہوگی اور یہ اس مسجد کے قیام کے بعد سب سے بڑی توسیع ہے۔

سعودی ولی عہد نے اس منصوبے کا اعلان مدینہ منورہ کے اپنے دورہ اور مسجد قبا میں نماز ادا کرنے کے موقع پر کیا ہے اور انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے مسجد کو دے جانے والی توجہ کی تعریف بھی کی ہے اور اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس منصوبے کا مقصد موسم حج اور عمرہ وغیرہ کے موقع پر نمازیوں کی بڑی تعداد کی ترتیب کرنی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]