مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
TT

مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے مدینہ منورہ میں مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع کا آغاز کیا ہے جو اسلام میں تعمیر کی جانے والی پہلی مسجد ہے اور اس منصوبے کا نام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام پر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

مسجد قبا کی توسیع اور ارد گرد کے علاقے کو ترقی دینے کے شاہ سلمان کے منصوبے کا مقصد مسجد کے کل رقبے کو 50,000 مربع میٹر تک بڑھانا ہے جو اس کے موجودہ رقبے سے 10 گنا زیادہ ہے اور اس میں 66,000 نمازیوں کی گنجائش ہوگی اور یہ اس مسجد کے قیام کے بعد سب سے بڑی توسیع ہے۔

سعودی ولی عہد نے اس منصوبے کا اعلان مدینہ منورہ کے اپنے دورہ اور مسجد قبا میں نماز ادا کرنے کے موقع پر کیا ہے اور انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے مسجد کو دے جانے والی توجہ کی تعریف بھی کی ہے اور اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس منصوبے کا مقصد موسم حج اور عمرہ وغیرہ کے موقع پر نمازیوں کی بڑی تعداد کی ترتیب کرنی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]