مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
TT

مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے مدینہ منورہ میں مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع کا آغاز کیا ہے جو اسلام میں تعمیر کی جانے والی پہلی مسجد ہے اور اس منصوبے کا نام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام پر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

مسجد قبا کی توسیع اور ارد گرد کے علاقے کو ترقی دینے کے شاہ سلمان کے منصوبے کا مقصد مسجد کے کل رقبے کو 50,000 مربع میٹر تک بڑھانا ہے جو اس کے موجودہ رقبے سے 10 گنا زیادہ ہے اور اس میں 66,000 نمازیوں کی گنجائش ہوگی اور یہ اس مسجد کے قیام کے بعد سب سے بڑی توسیع ہے۔

سعودی ولی عہد نے اس منصوبے کا اعلان مدینہ منورہ کے اپنے دورہ اور مسجد قبا میں نماز ادا کرنے کے موقع پر کیا ہے اور انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے مسجد کو دے جانے والی توجہ کی تعریف بھی کی ہے اور اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس منصوبے کا مقصد موسم حج اور عمرہ وغیرہ کے موقع پر نمازیوں کی بڑی تعداد کی ترتیب کرنی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]