مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہ

پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
TT

مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہ

پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
کل شام ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے مراکش کے سرکاری دورے کے نتیجے میں 16 نکات پر مشتمل روڈ میپ پر ایک معاہدہ ہوا ہے اور رباط اور میڈرڈ کے درمیان تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھولا گیا ہے اور یہ وباء کے پھیلنے کے ایک سال سے زائد عرصے بعد ہے جب دونوں ملکوں کے تعلقات پر مہینوں تک سفارتی بحران چھایا رہا ہے۔

مراکش کے بادشاہ محمد ششم اور ہسپانوی وزیر اعظم کی بات چیت کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ اسپین مراکش کے لیے صحراء مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور وہ اس سلسلہ میں ہم آہنگ حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر اپنی سنجیدہ اور قابل اعتماد کوششیں کر رہا ہے اور اسپین اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے خود مختاری کے اس مراکشی اقدام کو سب سے سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور متعلقہ أمور سے متعلق ایک بنیاد سمجھتا ہے اور ساتھ ہی یکطرفہ اقدامات یا ڈی فیکٹو پالیسی سے ہٹ کر مشترکہ مفاد کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ایک أساس گردانتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]