امریکہ دو افراد سے ایران کی انٹیلی جنس یا پاکستان سے تعلق کے شبے میں تفتیش کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3581906/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%AF%D9%88-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%B9%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D9%86%D8%B3-%DB%8C%D8%A7-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%A8%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%81%D8%AA%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%B1
امریکہ دو افراد سے ایران کی انٹیلی جنس یا پاکستان سے تعلق کے شبے میں تفتیش کر رہا ہے
واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکہ دو افراد سے ایران کی انٹیلی جنس یا پاکستان سے تعلق کے شبے میں تفتیش کر رہا ہے
واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وفاقی ایجنٹوں کی نقالی کرنے اور صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی سروس میں دراندازی کی کوشش کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے دو افراد سے ایران کے پاسداران انقلاب کے ساتھ ممکنہ روابط کی تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ امریکی اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے ایک نے پاکستانی انٹیلی جنس کے ساتھ اپنے تعلق کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی حکام نے بدھ کی شام ایرانی آرین طاہر زادہ (40 سال) اور پاکستانی حیدر علی (35 سال) کو گرفتار کیا ہے جو امریکی شہری ہیں اور ان کو واشنگٹن میں کیپیٹل بلڈنگ کے قریب ایک لگژری عمارت میں واقع ان کی رہائش گاہ سے بدھ کی شام کو گرفتار کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔