امریکہ دو افراد سے ایران کی انٹیلی جنس یا پاکستان سے تعلق کے شبے میں تفتیش کر رہا ہے

واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ دو افراد سے ایران کی انٹیلی جنس یا پاکستان سے تعلق کے شبے میں تفتیش کر رہا ہے

واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت کے قریب کراسنگ بلڈنگ میں زیر حراست ایرانی اور پاکستانیوں کی رہائش گاہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وفاقی ایجنٹوں کی نقالی کرنے اور صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی سروس میں دراندازی کی کوشش کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے دو افراد سے ایران کے پاسداران انقلاب کے ساتھ ممکنہ روابط کی تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ امریکی اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے ایک نے پاکستانی انٹیلی جنس کے ساتھ اپنے تعلق کا اعتراف کیا ہے۔

امریکی حکام نے بدھ کی شام ایرانی آرین طاہر زادہ (40 سال) اور پاکستانی حیدر علی (35 سال) کو گرفتار کیا ہے جو امریکی شہری ہیں اور ان کو واشنگٹن میں کیپیٹل بلڈنگ کے قریب ایک لگژری عمارت میں واقع ان کی رہائش گاہ سے بدھ کی شام کو گرفتار کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]