ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/3583266/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85%D9%88%D9%84%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد
روئٹرز کے مطابق ایک ایرانی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ تہران نے ایک ایسے امریکی فارمولے کو مسترد کر دیا ہے جس میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں پر عائد پابندیوں کے اندر رکھنا ضروری ہے جبکہ پاسداران انقلاب کو فہرست سے ایک ادارے کے طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور ایسا 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت میں ایک بڑی رکاوٹ کو دور کرنے کی کوشش میں کیا گیا ہے۔
ایران نے ویانا مذاکرات کے باقی مسائل میں سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی شرط رکھی ہے اور کئی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایرانی ضمانتوں کے بدلے پاسداران انقلاب کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور کر رہا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)