ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/3583266/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85%D9%88%D9%84%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
ایران نے دہشت گردوں کی فہرست سے پاسداران کو ہٹانے کے امریکی فارمولے کو کیا مسترد
روئٹرز کے مطابق ایک ایرانی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ تہران نے ایک ایسے امریکی فارمولے کو مسترد کر دیا ہے جس میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں پر عائد پابندیوں کے اندر رکھنا ضروری ہے جبکہ پاسداران انقلاب کو فہرست سے ایک ادارے کے طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور ایسا 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت میں ایک بڑی رکاوٹ کو دور کرنے کی کوشش میں کیا گیا ہے۔
ایران نے ویانا مذاکرات کے باقی مسائل میں سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی شرط رکھی ہے اور کئی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایرانی ضمانتوں کے بدلے پاسداران انقلاب کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور کر رہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]