نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں
TT

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں
وزیر اعظم عمران خان کی برطرفی کے بعد آج پیر کو مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف پاکستان میں اقتدار کے دروازے پر کھڑے ہیں۔

تین دہائیوں تک وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے چھوٹے بھائی شریف نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں نامزدگی کے لئے اپنے کاغذات جمع کرائی ہے تاکہ وہ وزیر اعظم بننے کے لیے سابق کرکٹ اسٹار عمران خان کی جگہ لیں جن کو عہدہ سنبھالنے کے تقریباً چار سال بعد پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پاکستان کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ پیر کو ہوگی۔

شریف کا پہلا کام سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں "پیپلز پارٹی" اور ایک چھوٹی قدامت پسند تنظیم جماعۃ علماء الاسلام کے ساتھ ایک حکومتی اتحاد بنانا ہے۔(۔۔۔)

پیر 10 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15839]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]