نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں
TT

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں

نواز شریف کے بھائی عمران خان کی جگہ لینے کو ہیں
وزیر اعظم عمران خان کی برطرفی کے بعد آج پیر کو مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف پاکستان میں اقتدار کے دروازے پر کھڑے ہیں۔

تین دہائیوں تک وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے چھوٹے بھائی شریف نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں نامزدگی کے لئے اپنے کاغذات جمع کرائی ہے تاکہ وہ وزیر اعظم بننے کے لیے سابق کرکٹ اسٹار عمران خان کی جگہ لیں جن کو عہدہ سنبھالنے کے تقریباً چار سال بعد پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پاکستان کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ پیر کو ہوگی۔

شریف کا پہلا کام سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں "پیپلز پارٹی" اور ایک چھوٹی قدامت پسند تنظیم جماعۃ علماء الاسلام کے ساتھ ایک حکومتی اتحاد بنانا ہے۔(۔۔۔)

پیر 10 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15839]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]