تہران نے بائیڈن سے نیک نیتی کے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
TT

تہران نے بائیڈن سے نیک نیتی کے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
تہران نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ وہ نیک نیتی کے اقدام کے طور پر اس پر عائد کچھ پابندیاں ہٹانے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں لیکن بدلے میں امریکی فریق نے الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے مذاکرات کے فریم ورک سے باہر مبالغہ آمیز مطالبات کر رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے واشنگٹن کے ساتھ سفارت کاری کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا ہے لیکن انھوں نے اس کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے اور سرخ لکیروں سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی براہ راست مذاکرات کرنے کی بات کرتے رہتے ہیں جس میں ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ہم نے ابھی تک ان کی طرف سے مثبت رویہ بھی نہیں دیکھا ہے۔(۔۔۔)

پیر 10 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15839]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]