پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
TT

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے پیشرو عمران خان کی حکومت سے اعتماد واپس لینے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔

شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تعریف کی ہے اور اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پاکستان کے لیے ان کی مستقل حمایت کے لیے ان کے کردار کی قدر کرتا ہوں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ موجودہ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دوسری طرف شریف نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے محنت اور اتحاد اور ہم آج ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 11 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15840]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]