پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
TT

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے پیشرو عمران خان کی حکومت سے اعتماد واپس لینے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔

شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تعریف کی ہے اور اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پاکستان کے لیے ان کی مستقل حمایت کے لیے ان کے کردار کی قدر کرتا ہوں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ موجودہ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دوسری طرف شریف نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے محنت اور اتحاد اور ہم آج ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 11 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15840]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]