پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
TT

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے پیشرو عمران خان کی حکومت سے اعتماد واپس لینے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔

شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تعریف کی ہے اور اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پاکستان کے لیے ان کی مستقل حمایت کے لیے ان کے کردار کی قدر کرتا ہوں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ موجودہ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دوسری طرف شریف نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے محنت اور اتحاد اور ہم آج ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 11 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15840]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]