پوٹن اپنے اہداف پر قائم ہیں اور ماریوپول پر کیمیائی حملہ کے بارے میں ہوا خدشہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3588791/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%81%D8%AF%D8%A7%D9%81-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A6%D9%85-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%88%D9%BE%D9%88%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%DB%81
پوٹن اپنے اہداف پر قائم ہیں اور ماریوپول پر کیمیائی حملہ کے بارے میں ہوا خدشہ
کل پوتن کو روس کے مشرق بعید میں خلائی لانچ بیس پر ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای اے)
روسی افواج کی طرف سے زوال کے قریب محاصرہ زدہ یوکرین کے شہر ماریوپول میں ایک کیمیائی مادہ استعمال کئے جانے کے سلسلہ میں رونما ہونے والی بین الاقوامی تشویش کی روشنی میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل اپنے پڑوسی ملک کے خلاف شروع کی گئی فوجی کارروائیوں کو جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے تاکہ عظیم مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔
پوتن نے گزشتہ روز مشرقی روس کے دورے کے دوران کہا ہے کہ ان کی فوج تیزی سے پیش قدمی کر سکتی ہے لیکن اس کا مطلب فوجی کارروائیوں کو تیز کرنا ہے جس کا اثر بدقسمتی سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے پر پڑے گا اور انہوں نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے کہ مشکلات نے ان کی افواج کو شمالی یوکرین کے بڑے شہروں کا کنٹرول چھوڑنے پر مجبور کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)