شہباز شریف کے انتخاب سے بھارت کے ساتھ امن کی امیدیں زندہ ہو گئیں ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3589411/%D8%B4%DB%81%D8%A8%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%DB%8C%DA%BA-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DB%81-%DB%81%D9%88-%DA%AF%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%8C%DA%BA
شہباز شریف کے انتخاب سے بھارت کے ساتھ امن کی امیدیں زندہ ہو گئیں ہیں
شہباز شریف کو گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسلام آباد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
شہباز شریف کے انتخاب سے بھارت کے ساتھ امن کی امیدیں زندہ ہو گئیں ہیں
شہباز شریف کو گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر اعظم کے طور پر شہباز شریف کے انتخاب سے غیر ملکیوں کو ریلیف ملا ہے کیونکہ اس نے جوہری پڑوسی ہندوستان کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھانے کے لیے تیزی دکھایا ہے جبکہ واشنگٹن نے اسلام آباد کے ساتھ طویل شراکت داری کے لیے اس کی پابندی کا خیر مقدم کیا ہے اور بیجنگ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اس کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی پالیسی کو برقرار رکھے گا۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے شریف کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان دہشت گردی سے پاک خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے تاکہ ہم اپنے ترقیاتی چیلنجوں پر توجہ مرکوز کر سکیں اور اپنے لوگوں کی بہبود اور خوشحالی کو یقینی بنا سکیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]