اسرائیل مغربی کنارے میں توڑنے والی لہروں کو بڑھا رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3589936/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%D9%86%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%88%DA%91%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
اسرائیل مغربی کنارے میں توڑنے والی لہروں کو بڑھا رہا ہے
اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
اسرائیل مغربی کنارے میں توڑنے والی لہروں کو بڑھا رہا ہے
اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کو بڑھایا ہے جسے اس نے "توڑنے والی لہروں" کا نام دیا ہے جس کا مقصد بندوق برداروں کو ہلاک، ان کو گرفتار اور ہتھیاروں کو ضبط کرنا ہے اور ان کاروائیون میں جنین شہر بھی شامل جہاں کل مسلسل چوتھے روز مسلح تصادم کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک فلسطینی مزدور کو جس کی عمر 40 سال ہے ایک تعمیراتی مقام پر اس وقت ہلاک کر دیا جب اس نے ایک پولیس اہلکار کو چاقو مارنے کی کوشش کی۔
کل اسرائیل نے جنین پر دوبارہ حملہ کیا اور وہاں مسلح افراد کے ساتھ مطلوب افراد اور ہتھیاروں کی تلاش میں جھڑپیں بھی ہوئیں اور اسے مغربی کنارے کے باقی حصوں سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش بھی کی جبکہ وہاں کا کیمپ آئندہ جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی فورسز نے شہر پر حملہ آوروں کی تلاش میں دھاوا بول دیا ہے اور مغربی کنارے کے دیگر علاقوں کے ساتھ وہاں موجود کارکنوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)