اسرائیل مغربی کنارے میں توڑنے والی لہروں کو بڑھا رہا ہے

اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل مغربی کنارے میں توڑنے والی لہروں کو بڑھا رہا ہے

اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی فوج کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں فوجی آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کو بڑھایا ہے جسے اس نے "توڑنے والی لہروں" کا نام دیا ہے جس کا مقصد بندوق برداروں کو ہلاک، ان کو گرفتار اور ہتھیاروں کو ضبط کرنا ہے اور ان کاروائیون میں جنین شہر بھی شامل جہاں کل مسلسل چوتھے روز مسلح تصادم کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک فلسطینی مزدور کو جس کی عمر 40 سال ہے ایک تعمیراتی مقام پر اس وقت ہلاک کر دیا جب اس نے ایک پولیس اہلکار کو چاقو مارنے کی کوشش کی۔

کل اسرائیل نے جنین پر دوبارہ حملہ کیا اور وہاں مسلح افراد کے ساتھ مطلوب افراد اور ہتھیاروں کی تلاش میں جھڑپیں بھی ہوئیں اور اسے مغربی کنارے کے باقی حصوں سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش بھی کی جبکہ وہاں کا کیمپ آئندہ جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی فورسز نے شہر پر حملہ آوروں کی تلاش میں دھاوا بول دیا ہے اور مغربی کنارے کے دیگر علاقوں کے ساتھ وہاں موجود کارکنوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 12 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 13  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15841]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]