نسل کشی اور فوجی حمایت کی فائل کے سلسلہ میں امریکہ اور روس کی کشیدگی میں ہوا اضافہ

یوکرین کے صدر زیلنسکی کو کل کیو میں اپنے پولش، لیٹوین، لتھوانیا اور اسٹونین ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے صدر زیلنسکی کو کل کیو میں اپنے پولش، لیٹوین، لتھوانیا اور اسٹونین ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نسل کشی اور فوجی حمایت کی فائل کے سلسلہ میں امریکہ اور روس کی کشیدگی میں ہوا اضافہ

یوکرین کے صدر زیلنسکی کو کل کیو میں اپنے پولش، لیٹوین، لتھوانیا اور اسٹونین ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے صدر زیلنسکی کو کل کیو میں اپنے پولش، لیٹوین، لتھوانیا اور اسٹونین ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے تنازعے کے پس منظر میں گزشتہ روز امریکہ اور روس کے تعلقات میں مزید خرابی دیکھنے میں آئی ہے خاص طور پر نسل کشی کی فائل میں کیونکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر یوکرین کے عوام کے خلاف نشل کشی کرنے کا الزام لگایا ہے اور اس فوجی امداد کی فائل کے سلسلہ میں بھی الزام لگایا ہے جو کیو حکومت تک پہنچنے والی تھی۔

کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے پہلی بار روس پر یوکرین میں نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد ریاستہائے متحدہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے ملک کی شبیہہ کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پیسکوف نے کہا ہے کہ بائیڈن کے ساتھ ہمارا اختلاف واضح ہے اور ہم حقیقت کو مسخ کرنے کی ان کوششوں کو ناقابل قبول سمجھتے ہیں اور خاص طور پر جب یہ ریاستہائے متحدہ کے صدر کی طرف سے سامنے آیا ہے اور یہ ایک ایسا ملک ہے جس کا طرز عمل حالیہ تاریخ میں مشہور ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 13 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15842]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]