تہران نے سلیمانی کا بدلہ لینے کے اپنے عزم کا کیا اعادہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3590911/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%AF%D9%84%DB%81-%D9%84%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D8%A7%D8%AF%DB%81
تہران نے سلیمانی کا بدلہ لینے کے اپنے عزم کا کیا اعادہ
خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
تہران نے سلیمانی کا بدلہ لینے کے اپنے عزم کا کیا اعادہ
خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب نے 2020 کے اوائل میں امریکی فضائی حملے کے ذریعے "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے سلسلہ میں اپنے ارادے کا اظہار دوبارہ کیا ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ نے نقل کیا ہے کہ آئی آر جی سی کی زمینی افواج کے کمانڈر محمد باکبور نے کہا ہے کہ اگر تمام امریکی کمانڈر مارے بھی جائیں تب بھی یہ سلیمانی کے خون کا بدلہ لینے کے لیے کافی نہیں ہوگا اور ہمیں سلیمانی کے نقش قدم پر چلنا ہے اور دوسرے طریقوں سے ان کے قتل کا بدلہ لینا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک اپنے اہم ترین فوجی رہنماؤں کے قتل کے بعد ایک "ڈیٹرنس پوائنٹ" پر پہنچ گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]