تہران نے سلیمانی کا بدلہ لینے کے اپنے عزم کا کیا اعادہ

خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

تہران نے سلیمانی کا بدلہ لینے کے اپنے عزم کا کیا اعادہ

خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
خامنئی ویب سائٹ کی طرف سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب نے 2020 کے اوائل میں امریکی فضائی حملے کے ذریعے "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے سلسلہ میں اپنے ارادے کا اظہار دوبارہ کیا ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ نے نقل کیا ہے کہ آئی آر جی سی کی زمینی افواج کے کمانڈر محمد باکبور نے کہا ہے کہ اگر تمام امریکی کمانڈر مارے بھی جائیں تب بھی یہ سلیمانی کے خون کا بدلہ لینے کے لیے کافی نہیں ہوگا اور ہمیں سلیمانی کے نقش قدم پر چلنا ہے اور دوسرے طریقوں سے ان کے قتل کا بدلہ لینا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک اپنے اہم ترین فوجی رہنماؤں کے قتل کے بعد ایک "ڈیٹرنس پوائنٹ" پر پہنچ گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 13 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15842]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]