عراقی وزارت داخلہ ایک شیعہ عالم کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہی ہے

شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراقی وزارت داخلہ ایک شیعہ عالم کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہی ہے

شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف وزارت داخلہ اور باقی عراقی سیکورٹی سروسز شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہے ہیں اور ملک کے وسطی اور جنوبی گورنریٹس میں ان کی زیادہ تر عبادت گاہوں اور مساجد کو بند کر رہے ہیں تو دوسری طرف جنوبی صوبے میسان کے مرکز عمارہ کی تحقیقاتی عدالت نے کل الصرخی کے خلاف تعزیرات عراق کے آرٹیکل "372" کے مطابق گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے جس میں کسی بھی ایسے شخص کو سزا دینے کی بات کی گئی ہے جو کسی مذہبی فرقے کے عقائد پر کھلے عام حملہ کرتا ہو یا اس کی رسومات کو خراب گردانتا ہو۔(۔۔۔)

جمعرات 13 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15842]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]