عراقی وزارت داخلہ ایک شیعہ عالم کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہی ہے

شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراقی وزارت داخلہ ایک شیعہ عالم کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہی ہے

شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف وزارت داخلہ اور باقی عراقی سیکورٹی سروسز شیعہ عالم محمود الحسنی الصرخی کے پیروکاروں کا تعاقب کر رہے ہیں اور ملک کے وسطی اور جنوبی گورنریٹس میں ان کی زیادہ تر عبادت گاہوں اور مساجد کو بند کر رہے ہیں تو دوسری طرف جنوبی صوبے میسان کے مرکز عمارہ کی تحقیقاتی عدالت نے کل الصرخی کے خلاف تعزیرات عراق کے آرٹیکل "372" کے مطابق گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے جس میں کسی بھی ایسے شخص کو سزا دینے کی بات کی گئی ہے جو کسی مذہبی فرقے کے عقائد پر کھلے عام حملہ کرتا ہو یا اس کی رسومات کو خراب گردانتا ہو۔(۔۔۔)

جمعرات 13 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15842]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]