سوڈان میں بشیر حکومت کے رہنماؤں کی ہوئی رہائیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3593801/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%B1%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C
وسطی خرطوم میں پچھلے احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی حکام نے معزول صدر عمر البشیر کی حکومت کے کچھ رہنماؤں، نیشنل کانگریس پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور ریٹائرڈ فوجیوں کو عدالت کے ذریعہ سزائے موت دینے والے الزامات سے بری ہونے کے بعد رہا کر دیا ہے اور مزاحمتی کمیٹیوں کے کئی رہنماؤں کے خلاف گرفتاریوں کی ایک وسیع مہم بھی چلائی گئی ہے جبکہ سوڈانی پروفیشنلز ایسوسی ایشن کے سرکردہ رہنما طحہ عثمان کو جنوبی خرطوم کی جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز سوڈانی عدالت نے نیشنل کانگریس پارٹی (سوڈانی اخوان المسلمین کی سیاسی تنظیم) کے رہنما ریٹائرڈ میجر جنرل انس عمر اور سوڈانی اخوان المسلمین کے متعدد رہنماؤں کو آئینی نظام کو نقصان پہنچانے اور فوجداری قوت کے ذریعے۔ اتھارٹی کی مخالفت کرنے کے الزامات کے بعد رہا کر دیا ہے اور اسی عدالت نے فوج اور انٹیلی جنس سروس کے مختلف رینک کے 6 ریٹائرڈ افسران اور متعدد دیگر مدعا علیہان کو الزامات کو ثبوت کے ساتھ پیش کرنے میں ناکامی ہونے بری کر دیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)