تہران نے اربیل کی حرکت کو کنٹرول کرنے کے لئے دیا بغداد پر زور

رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
TT

تہران نے اربیل کی حرکت کو کنٹرول کرنے کے لئے دیا بغداد پر زور

رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
گزشتہ ماہ کردستان علاقے کے دارالحکومت اربیل پر ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والی پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں گزشتہ روز عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہونے والی مشاورت میں سیکیورٹی مسائل کا غلبہ رہا ہے۔

فواد حسین کا استقبال کرتے وقت رئیسی نے عراقی کردستان کی حکومت پر تنقید کیا ہے اور واضح طور پر بغداد سے علاقے کی نقل و حرکت پر قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جبکہ رئیسی نے علاقائی حکام پر اسرائیل کے اقدامات کے سامنے غفلت کا الزام لگایا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ تہران اس معاملہ کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس حکومت کے ساتھ تعاون کو پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا ہے(۔۔۔) اور ہم انہیں عراق سمیت کسی بھی ملک کے ذریعے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 14 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 15  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15843]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]