تہران نے اربیل کی حرکت کو کنٹرول کرنے کے لئے دیا بغداد پر زور

رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
TT

تہران نے اربیل کی حرکت کو کنٹرول کرنے کے لئے دیا بغداد پر زور

رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
رئیسی کو کل تہران میں فواد حسین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈي پی اے)
گزشتہ ماہ کردستان علاقے کے دارالحکومت اربیل پر ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والی پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں گزشتہ روز عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہونے والی مشاورت میں سیکیورٹی مسائل کا غلبہ رہا ہے۔

فواد حسین کا استقبال کرتے وقت رئیسی نے عراقی کردستان کی حکومت پر تنقید کیا ہے اور واضح طور پر بغداد سے علاقے کی نقل و حرکت پر قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جبکہ رئیسی نے علاقائی حکام پر اسرائیل کے اقدامات کے سامنے غفلت کا الزام لگایا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ تہران اس معاملہ کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس حکومت کے ساتھ تعاون کو پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا ہے(۔۔۔) اور ہم انہیں عراق سمیت کسی بھی ملک کے ذریعے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 14 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 15  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15843]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]