اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب اور چین کے درمیان ہوا معاہدہ

اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب اور چین کے درمیان ہوا معاہدہ
TT

اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب اور چین کے درمیان ہوا معاہدہ

اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب اور چین کے درمیان ہوا معاہدہ
سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے کل چینی صدر شی جن پنگ سے فون پر بات چیت کی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اس گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ممتاز دو طرفہ تعلقات کے پہلوؤں اور سعودی چینی مشترکہ کمیٹی کے کام کے اندر انہیں ترقی دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ دونوں فریقوں نے دونوں دوست ممالک کے درمیان شراکت داری اور اسٹریٹجک تعلقات کو بڑھانے کے لئے مزید کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے اور تمام بین الاقوامی حالات اور مشترکہ دلچسپی کے امور کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 15 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15844]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]