چین کے ذریعہ تائیوان کے خلاف ہوا طاقت کا مظاہرہ

تائیوان کے صدر تسائی انگ وین کو کل تائی پے میں امریکی سینیٹ کے وفد کے ساتھ گروپ فوٹو کے لیے پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کے صدر تسائی انگ وین کو کل تائی پے میں امریکی سینیٹ کے وفد کے ساتھ گروپ فوٹو کے لیے پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

چین کے ذریعہ تائیوان کے خلاف ہوا طاقت کا مظاہرہ

تائیوان کے صدر تسائی انگ وین کو کل تائی پے میں امریکی سینیٹ کے وفد کے ساتھ گروپ فوٹو کے لیے پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کے صدر تسائی انگ وین کو کل تائی پے میں امریکی سینیٹ کے وفد کے ساتھ گروپ فوٹو کے لیے پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
چین نے کل جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ اس نے تائیوان کے قریب فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے جو اس جزیرہ کی طرف ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے امریکی کانگریسی رہنماؤں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ کے جواب میں طاقت کا مظاہرہ سمجھا گیا ہے جسے چین اپنا ایک حصہ مانتا ہے۔

واضح رہے کہ چین نے مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین میں گشت کے لیے اپنے جدید ترین J-20 لڑاکا طیاروں کا استعمال کیا ہے اور چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ان اسٹیلتھ جنگجوؤں کی تعیناتی کا مقصد چین کی فضائی حدود اور سمندری مفادات کی حفاظت کو بہتر طریقے سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔

چینی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کو تائیوان کے قریب فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ مشقوں کا مقصد تائیوان کے حوالے سے امریکہ کی طرف سے بھیجے گئے غلط سگنل کا جواب دینا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 15 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15844]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]