"دی میٹنگ فرام زیرو" اہل سعودیہ اور عرب کی کامیابی کا سفر

مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
TT

"دی میٹنگ فرام زیرو" اہل سعودیہ اور عرب کی کامیابی کا سفر

مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
اپنے ساتویں سیزن میں سعودی صحافی مفید النویصر کا پروگرام "دی میٹنگ فرام زیرو" رمضان ٹی وی کے نقشے پر واپس آگیا ہے اور اپنے شعبے اور معاشرے میں بااثر 30 کامیاب سعودی اور عرب کی شخصیات کو پیش کیا ہے اور پروگرام کے مبصر اپنے آغاز سے ہی کام کی حکمت عملی کی ترقی کو دیکھ رہے ہیں جیسا کہ پروگرام "صفر سے" کے عنوان سے شروع ہوا ہے اور "دی میٹنگ فرام زیرو" میں تبدیل ہو گیا ہے۔

النویصر نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جب ہم نے پروگرام شروع کیا تو خیال یہ تھا کہ (صفر) پیشہ ورانہ آغاز تھا۔

پروگرام کا آغاز ان شخصیات سے ہوا جنہوں نے مشکلات پر قابو پا کر شروع سے جدوجہد کے ذریعے اپنی کامیابیوں کا آغاز کیا لیکن برسوں کے گزرنے کے ساتھ ہی "صفر" کا تصور ہی بدل دیا۔(۔۔۔)

ہفتہ 15 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15844]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]