"دی میٹنگ فرام زیرو" اہل سعودیہ اور عرب کی کامیابی کا سفر

مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
TT

"دی میٹنگ فرام زیرو" اہل سعودیہ اور عرب کی کامیابی کا سفر

مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
مفید النویصر کو "دی میٹنگ فرام زیرو" پروگرام ٹیم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
اپنے ساتویں سیزن میں سعودی صحافی مفید النویصر کا پروگرام "دی میٹنگ فرام زیرو" رمضان ٹی وی کے نقشے پر واپس آگیا ہے اور اپنے شعبے اور معاشرے میں بااثر 30 کامیاب سعودی اور عرب کی شخصیات کو پیش کیا ہے اور پروگرام کے مبصر اپنے آغاز سے ہی کام کی حکمت عملی کی ترقی کو دیکھ رہے ہیں جیسا کہ پروگرام "صفر سے" کے عنوان سے شروع ہوا ہے اور "دی میٹنگ فرام زیرو" میں تبدیل ہو گیا ہے۔

النویصر نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جب ہم نے پروگرام شروع کیا تو خیال یہ تھا کہ (صفر) پیشہ ورانہ آغاز تھا۔

پروگرام کا آغاز ان شخصیات سے ہوا جنہوں نے مشکلات پر قابو پا کر شروع سے جدوجہد کے ذریعے اپنی کامیابیوں کا آغاز کیا لیکن برسوں کے گزرنے کے ساتھ ہی "صفر" کا تصور ہی بدل دیا۔(۔۔۔)

ہفتہ 15 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15844]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]