امریکہ کو ملے روسی انتباہ سے نیٹو کے ساتھ تصادم کا معاملہ ابھر کر سامنے آیا ہے

جمعرات کی رات روسی میزائل حملے کی زد میں آنے کے بعد دو خواتین کو کیو کے جنوب مغربی مضافات میں فوجی صنعتوں کے لیے "ویزار" فیکٹری کے ایک کمرے کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات کی رات روسی میزائل حملے کی زد میں آنے کے بعد دو خواتین کو کیو کے جنوب مغربی مضافات میں فوجی صنعتوں کے لیے "ویزار" فیکٹری کے ایک کمرے کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ کو ملے روسی انتباہ سے نیٹو کے ساتھ تصادم کا معاملہ ابھر کر سامنے آیا ہے

جمعرات کی رات روسی میزائل حملے کی زد میں آنے کے بعد دو خواتین کو کیو کے جنوب مغربی مضافات میں فوجی صنعتوں کے لیے "ویزار" فیکٹری کے ایک کمرے کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات کی رات روسی میزائل حملے کی زد میں آنے کے بعد دو خواتین کو کیو کے جنوب مغربی مضافات میں فوجی صنعتوں کے لیے "ویزار" فیکٹری کے ایک کمرے کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اگر واشنگٹن یوکرین کو مسلح کرنا جاری رکھتا ہے تو اس صورت میں روس نے رسمی طور پر امریکہ کو غیر متوقع نتائج سے خبردار کیا ہے جس سے نیٹو کے ساتھ براہ راست تصادم کا خدشہ ابھر کر سامنے آیا ہے اور روس کے اس انتباہ میں یہ بات شامل ہے کہ ہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یوکرین کے غیر ذمہ دارانہ ہتھیاروں کو روکے کیونکہ اس کے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے غیر متوقع نتائج ہوں گے اور یاد رہے کہ یہ ساری باتیں محکمہ خارجہ کو بھیجے گئے ایک سفارتی نوٹ میں شامل ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 15 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15844]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]