یمن کی صدارتی کونسل اپنے منصوبے کی سمت طے کررہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3597111/%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D9%85%D8%AA-%D8%B7%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
یمن کی صدارتی کونسل اپنے منصوبے کی سمت طے کررہی ہے
صدارتی کونسل کے صدر اور ارکان کو گزشتہ روز حکومت اور گورنرز سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن کی صدارتی قیادت کی کونسل نے حکومت اور گورنروں کے ساتھ اپنی پہلی میٹنگ کے دوران اور اقتصادی اور سیکورٹی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے ریاض سے اپنی متوقع واپسی سے پہلے آنے والے دور کے لیے اپنے ایکشن پلان کی عمومی سمتوں کی نشاندہی کردی ہے اور تشکیل کے فیصلے کے مطابق اس کو سونپی گئی ذمہ داریوں کا عملی آپریشنل منصوبوں میں ترجمہ کرنے کے طریقہ کار کو بھی واضح کیا ہے۔ رشاد العلیمی کی سربراہی اور سات دیگر رہنماوں پر مشتمل کونسل نے سرکاری ذرائع کے مطابق اپنے فیصلوں میں اجتماعی ذمہ داری کے عزم کا عہد کیا ہے اور اس کے مطابق اتفاق کی اعلیٰ ترین سطح کے حصول پر زور دیا ہے جو موجودہ مرحلے کی درستگی اور سیاسی اور سماجی قوتوں اور اجزاء کے مقامی اتفاق رائے کی بنیاد پر ہے اور یہ ریاست کی بحالی کو مکمل کرنے اور یمنیوں کے مصائب کو کم کرنے کے لیے قومی صفوں کے اتحاد کے فریم ورک کے اندر ہورہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]